Write For Us

The Turtle's Flute: Learn Urdu with subtitles - Story for Children and Adults "BookBox.com"

E-Commerce Solutions SEO Solutions Marketing Solutions
145 Views
Published
Turtle, a gifted flutist, is trapped by a greedy man. How will she escape now?

کچھوے کی بانسری
برازیل کی لوک کتھا
ایک مرتبہ کی بات ہے،
کسی ندی کے کنارے
کچھوا اپنی بانسری بجایا کرتا تھا۔
کچھوا جب بانسری بجاتا،
اس وقت سبھی جانور اس کی بانسری سنتے۔
شیر، ہاتھی
تتلیاں،
سانپ اور بندر سبھی
اس کی بنسی کی دُھن پر جھوم جھوم کر ناچتے۔
ایک دن
ایک شخص نے کچھوے کی بانسری سنی۔
"آہ،" اس نے سوچا،
"یہ کچھوا تو سنگیت
بجا رہا ہے۔
اس وقت اس کا گوشت بڑا ذائقہ دار ہوگا۔"
اس نے کچھوے کو پکارا
"ارے دوست کچھوے!
ذرا مجھے اپنی خوبصورت بانسری تو دکھانا ۔"
کچھوا
آہستہ آہستہ دروازے تک آیا
اور اس نے اپنی بانسری اس شخص کو دکھائی
پر اس شخص نے کچھوے کو
دیکھتے ہی، اسے گردن سے
دبوچ لیا
اوردوڑنے لگا۔
کچھوے نے مدد کے لیے چلّانے کی کوشش کی،
مگر اس کی
آواز ہی نہ نکلی۔
آنکھیں میچ کر
اپنی بانسری کو کس کر تھامےہوئے
وہ دُعائیں مانگنے لگا۔
جوں ہی وہ شخص اپنی کٹیا میں پہنچا،
اس نے
کچھوے کو
پنجرے میں
بند کردیا۔
پھر وہ
اپنے بچوں کی طرف مڑ کر بولا
"دیکھو یہ کچھوا اس پنجرے سے باہر نہ نکل جائے
اس بات کا خیال رکھنا۔"
اتنا کہہ کر وہ
کھیت کی طرف چلا گیا۔
بچےباہر
کھیلنے لگے۔
پنجرے میں ساکت کچھوا
بچوں کے
والد کی باتیں
سوچنے لگا۔
پھر کچھوا اپنی بانسری پر
میٹھی دُھن
بجانےلگا،
بچےدوڑکر پنجرے کے پاس
آگئے۔
"کیا یہ تم بجا رہے ہو؟
کچھوے؟"
بچوں نے پوچھا،
ان کی آنکھیں تعجب سے کھلی رہ گئیں۔
"ہاں،"
کچھوے نے کہا۔
وہ بانسری بجاتا رہا
کیوں کہ اس نے دیکھا کہ
بچے خوش ہورہے تھے۔
آخرش
کچھوا رُکا اور بولا
"مجھے تو ہے نا، بانسری بجانے سے
بھی اچھا
ناچنا آتا ہے،"
اس نے کہا
"کیا تم میرا ناچ دیکھنا چاہوگے؟"
"ارے ہاں ضرور!" چھوٹا بچہ بول اُٹھا۔
چلو میں تمھیں
سنگیت بھی سناؤں اور
ساتھ ہی
ناچ بھی دکھاؤں۔"
کچھوے نے کہا
"مگر اس کے لئے تمھیں مجھے پنجرے سے باہر نکالنا ہوگا۔
یہ جگہ تو نہایت ہی تنگ ہے۔"
لہٰذا چھوٹے بچے نے
پنجرا کھول دیا۔
اور کچھوا
ناچ ناچ کر
بانسری بجانے لگا۔
بچے خوشی سے کھلکھلانے لگے
اور تالیاں بجانے لگے،
ایسا
عجیب و غریب منظر انھوں نے
پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔
پھر کچھوا رک گیا۔
"رکو مت، رکو مت۔"
بچے چیخ اُٹھے۔
"آہ" کچھوا کراہا،
میرے پیر اکڑ گئے ہیں۔
کاش !میں انھیں ڈھیلا کرنے کے لیے
تھوڑا سا چل لیتا"
"ہاں مگر بہت دور مت جانا،"
ننھی بچی نے تاکید کی۔
فوراً واپس آنا۔"
"ارے، فکر مت کرو،
تم یہیں انتظار کرو"
اتنا کہہ کر
کچھوا
جنگل کی طرف
رینگنے لگا۔
جیسے ہی
وہ بچوں کی آنکھوں سے اوجھل ہوا کہ
سرپٹ اپنے
گھر کی طرف بھاگ کھڑا ہوا۔
کچھوے کو پھر کبھی
کسی نے نہیں دیکھا۔
لیکن اگر تم
اپنے کانوں پر
زور ڈال کر سنو تو
کچھوے کی بانسری کی
میٹھی دُھن
آج بھی تمھیں جنگل میں سنائی دے گی۔

Author: Amit Garg
Illustrations: Emanuele Scanziani
Music: Holger Jetter
Translator: Gulam Ansari
Narrators: Shehzad Shaik
Animation: BookBox

FREE Apps for iPads & iPhones: http://www.bookbox.com/ios
FREE Apps for Android phones & tablets: http://www.bookbox.com/android
Many more stories, languages & multiple subtitle options: http://www.bookbox.com

#BookBox #BookBoxUrdu #Learn2Read
Category
English Languages
Sign in or sign up to post comments.
Be the first to comment